Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3536e7868c26d15f29f333b2f372a2c3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ گرمی رکھے کوئی اس سے خدایا - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

نہ گرمی رکھے کوئی اس سے خدایا

نہ گرمی رکھے کوئی اس سے خدایا

شرارت سے جی جس نے میرا جلایا

نہ بے چین ہو کوئی اب اس کی خاطر

مرا چاہنا جو نہ خاطر میں لایا

بہم دیکھ دو شخص ہو وہ بھی مضطر

اکیلا میں جس کے لیے تلملایا

پھرے جستجو میں نہ اب کوئی اس کی

مجھے جس نے گلیوں میں برسوں پھرایا

نہ بھولے سے یاد اب کرے کوئی اس کو

مرا یاد کرنا بھی جس نے بھلایا

نہ خوش ہو اب اس پاس بیٹھے سے کوئی

ہمیں کر کے آزردہ جس نے اٹھایا

خریدار پیدا نہ ہو کوئی اس کا

کہ دل بیچ کر ہم نے دکھ جس سے پایا

تحیر ہو دیکھ آئینہ اس کو جس نے

ہمیں کر کے حیراں نہ مکھڑا دکھایا

لگے لاگ اس سے کسی کی نہ یارب

ہماری لگی کو نہ جس نے بجھایا

کہوں داستاں میں گر اپنی اور اس کی

تو حیران ہو سن کے اپنا پرایا

کہ پہلے کی اظہار خود اس نے الفت

نہ آیا تو سو بار گھر سے بلایا

جتائیں وہ باتیں جنہیں سحر کہیے

دکھایا وہ عالم کہ وحشی بنایا

رکھی بے تکلف ملاقات چندے

بہ منت مجھے پاس پہروں بٹھایا

کسی کا نہ اک حرف خاطر میں گزرا

اسے گرچہ لوگوں نے کیا کیا پڑھایا

سو اب وہ جھلک تک دکھاتا نہیں ہے

گیا میں جو گھر سے تو در تک نہ آیا

لگاوٹ یہ کچھ کر کے پھر کیا غضب ہے

مرا لگ گیا دل تو پردہ لگایا

بہ تغییر بحر اور جرأتؔ غزل کہہ

کہ یہ طرفہ مضمون تو نے سنایا

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Garmi Rakhe Koi Us Se KHudaya In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Na Garmi Rakhe Koi Us Se KHudaya is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Na Garmi Rakhe Koi Us Se KHudaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Na Garmi Rakhe Koi Us Se KHudaya by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.