Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ec64a4f4c5a4d2831bd89b24874a08a4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جذبۂ عشق عجب سیر دکھاتا ہے ہمیں - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

جذبۂ عشق عجب سیر دکھاتا ہے ہمیں

جذبۂ عشق عجب سیر دکھاتا ہے ہمیں

اپنی جانب کوئی کھینچے لیے جاتا ہے ہمیں

بزم میں تکتے ہیں منہ اس کا کھڑے اور وہ شوخ

نہ اٹھاتا ہے کسی کو نہ بٹھاتا ہے ہمیں

کیا ستم ہے کہ طریق اپنا رہ عشق میں آہ

کوئی جس کو نہیں بھاتا وہ ہی بھاتا ہے ہمیں

اس ترقی میں تنزل میں ہے کہ جوں قامت طفل

آسماں عمر گھٹانے کو بڑھاتا ہے ہمیں

بند کر بیٹھے ہیں اب آنکھ جو ہم تو اللہ

نظر آتا جو نہیں سو نظر آتا ہے ہمیں

ٹھنڈے ہونے کا بھی تا سمجھیں مزا اتنے لیے

چرخ مانند چراغ آہ جلاتا ہے ہمیں

اے خوشا یہ کہ وہ ہنسنے کے لیے روتا ہے

اپنی خورسندیٔ خاطر کو کڑھاتا ہے ہمیں

مل کے ہم اس سے جو ٹک سوویں تو دکھ دینے کو

بخت بد خواب جدائی کا دکھاتا ہے ہمیں

ہم ہیں وہ مرغ گرفتار کہ اپنے پر سے

وارنا جس کو کہ ہووے وہ چھڑاتا ہے ہمیں

لا کے اس شوخ ستم گر کے دو رنگی کے پیام

نہ ہنساتا ہے کوئی اب نہ رلاتا ہے ہمیں

سن سے جا بیٹھتے ہیں اس کے تصور میں ہم آہ

بزم خوباں میں کوئی پاس بلاتا ہے ہمیں

محو نظارہ ہوں کیا ہم کہ بہ قول جرأتؔ

اپنی جانب کوئی کھینچے لیے جاتا ہے ہمیں

(1460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jazba-e-ishq Ajab Sair Dikhata Hai Hamein In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Jazba-e-ishq Ajab Sair Dikhata Hai Hamein is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Jazba-e-ishq Ajab Sair Dikhata Hai Hamein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Jazba-e-ishq Ajab Sair Dikhata Hai Hamein by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.