Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8f03ff20691488492b994d76ddd5e54e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گو ہوں وحشی پہ ترے در سے نہ ٹل جاؤں گا - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

گو ہوں وحشی پہ ترے در سے نہ ٹل جاؤں گا

گو ہوں وحشی پہ ترے در سے نہ ٹل جاؤں گا

ہاں مگر دشت عدم ہی کو نکل جاؤں گا

طائر نامہ بر اپنا یہی کہتا ہے کہ آہ

رقم شوق کی گرمی سے میں جل جاؤں گا

جلد اے کاش جتاوے اسے جوبن اس کا

پھر ہو کس کام کے تم جب کہ میں ڈھل جاؤں گا

آج گو اس نے بہ رسوائی نکالا مجھ کو

گر یہی دل ہے تو پھر آپ سے کل جاؤں گا

مشورہ کر کے یہ دل کوچۂ جاناں کو چلا

عزم تو لانے کا کیجو میں مچل جاؤں گا

گر یہی آتش الفت ہے تو مانند سپند

آہ میں مجمر ہستی سے اچھل جاؤں گا

تو گرفتار محبت ہوں مری وضع سے تم

اتنا گھبراؤ نہ پیارے میں سنبھل جاؤں گا

وائے قسمت کہے جب صبر سا مونس یہ بات

تجھ پہ دیکھوں گا برا وقت تو ٹل جاؤں گا

جلد خو اپنی بدل ورنہ کوئی کر کے طلسم

آ کے دل اپنا ترے دل سے بدل جاؤں گا

جی کہیں تو نہ پھنسا ورنہ ترے دام سے میں

آب غربال کی مانند نکل جاؤں گا

جوں حنا اپنے وہ قدموں سے نہ لگنے دیں گے

اس تمنا میں اگر خاک میں رل جاؤں گا

جاتے جاتے کف افسوس اسی حسرت میں

اشک بھر لا کے دم نزع بھی مل جاؤں گا

جن کے نزدیک ہے انداز غزل میرؔ پہ ختم

ان کو جرأتؔ میں سنانے یہ غزل جاؤں گا

(1174) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Go Hun Wahshi Pa Tere Dar Se Na Tal Jaunga In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Go Hun Wahshi Pa Tere Dar Se Na Tal Jaunga is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Go Hun Wahshi Pa Tere Dar Se Na Tal Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Go Hun Wahshi Pa Tere Dar Se Na Tal Jaunga by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.