Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7ebff67376ae4dc7764a58594cc56790, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گر کہوں غیر سے پھر ربط ہوا تجھ کو کیا - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

گر کہوں غیر سے پھر ربط ہوا تجھ کو کیا

گر کہوں غیر سے پھر ربط ہوا تجھ کو کیا

کیا برا مان کے کہتا ہے بھلا تجھ کو کیا

سر اٹھانا تجھے بالیں سے جو دشوار ہے اب

کیوں دلا بیٹھے بٹھائے یہ ہوا تجھ کو کیا

پوچھوں رنجش کا سبب اس سے تو جھنجھلا کے کہے

''گر خفا ہوں تو میں ہوں آپ کو، جا تجھ کو کیا''

ہم اسیران قفس کیا کہیں خاموش ہیں کیوں

راہ لے اپنی چل اے باد صبا تجھ کو کیا

گر کیا اس سے جدا مجھ کو تو کہہ دے یہ فلک

میرے اور اس کے نہ ملنے سے ملا تجھ کو کیا

ہاتھ اٹھاتا نہیں گر عشق سے میں اے ناصح

تو نصیحت سے مری ہاتھ اٹھا تجھ کو کیا

گر کہو نام خدا لگتے ہو تم کیا ہی بھلے

تو یہ کہتا ہے ''بھلا ہوں تو بھلا، تجھ کو کیا''

کیوں دلا بستر غم پر ہے تو خاموش پڑا

کچھ تو کہہ مجھ سے کسی نے یہ کہا تجھ کو کیا

اب وہ موقوف ہوا نامہ و پیغام بھی آہ

حرف غیروں کا اثر کر ہی گیا تجھ کو کیا

میرے ملنے سے کیا منع کسی نے جو تجھے

تو نے اس بات کو سن کر نہ کہا تجھ کو کیا

پیک اشک آنکھوں سے چل نکلے جو خط پڑھتے ہی

جرأتؔ اب کچھ تو بتا اس نے لکھا تجھ کو کیا

(928) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gar Kahun Ghair Se Phir Rabt Hua Tujhko Kya In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Gar Kahun Ghair Se Phir Rabt Hua Tujhko Kya is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Gar Kahun Ghair Se Phir Rabt Hua Tujhko Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Gar Kahun Ghair Se Phir Rabt Hua Tujhko Kya by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.