Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_df7fc72814416451accb46cb4fa58bf5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
در تک اب چھوڑ دیا گھر سے نکل کر آنا - جرأت قلندر بخش کی شاعری - Darsaal

در تک اب چھوڑ دیا گھر سے نکل کر آنا

در تک اب چھوڑ دیا گھر سے نکل کر آنا

یا وہ راتوں کو سدا بھیس بدل کر آنا

ہمدمو یہ کوئی رونا ہے کہ طوفان ہے آہ

دیکھیو چشم سے دریا کا ابل کر آنا

قصد جب جانے کا کرتا ہوں میں اس شوخ کے پاس

تیغ ابرو یہ کہے ہے کہ سنبھل کر آنا

حاصل اس کوچے میں جانے سے ہمیں ہے اور کیا

الٹے گھر اپنے مگر خاک میں رل کر آنا

واں سے اول دل بے تاب تو کب آتا ہے

اور آنا بھی تو سو جا پہ مچل کر آنا

ہمدمو میری سفارش کو تو جاتے ہو ولے

کہیں واں جا کے نہ کچھ اور خلل کر آنا

ڈوبے یوں بحر محبت میں کہ اب جیتے جی

اپنا دشوار ہے اوپر کو اچھل کر آنا

کوئے قاتل میں دم نزع کوئی لے جاؤ

جا کے اس جا ہمیں عقدہ ہے یہ حل کر آنا

اس کا بے وجہ نہیں ہے یہ چمن سے باہر

گل مرے سامنے ہاتھوں میں مسل کر آنا

بزم خوباں میں اگرچہ کوئی پرچائے ہزار

پر ترے پاس ہمیں واں سے بھی ٹل کر آنا

جی چلا تن سے مرے جلد ز راہ اشفاق

گھر سے دو چار قدم ایسے میں چل کر آنا

جرأتؔ اس کی کہوں کیا تجھ سے طرح داری میں

جانا جب اٹھ کے تب اک روپ بدل کر آنا

(940) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dar Tak Ab ChhoD Diya Ghar Se Nikal Kar Aana In Urdu By Famous Poet Jurat Qalandar Bakhsh. Dar Tak Ab ChhoD Diya Ghar Se Nikal Kar Aana is written by Jurat Qalandar Bakhsh. Enjoy reading Dar Tak Ab ChhoD Diya Ghar Se Nikal Kar Aana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jurat Qalandar Bakhsh. Free Dowlonad Dar Tak Ab ChhoD Diya Ghar Se Nikal Kar Aana by Jurat Qalandar Bakhsh in PDF.