Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_97c67e2a40045b3f7b9d11fd882c33d8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کافر ہوں گر کسی کو دیوانہ جانتا ہوں - جوشش عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

کافر ہوں گر کسی کو دیوانہ جانتا ہوں

کافر ہوں گر کسی کو دیوانہ جانتا ہوں

احوال قیس کا بھی افسانہ جانتا ہوں

اے شعلہ رو زبانی ہے تیری گرم جوشی

میں خوب ربط شمع و پروانہ جانتا ہوں

جام شراب کا میں کاہے کو ملتجی ہوں

آنکھوں کو تیری ساقی پیمانہ جانتا ہوں

کنج قفس کو سونپا روز ازل قضا نے

نے دام جانتا ہوں نے دانہ جانتا ہوں

رہتا ہوں مست ہر دم یاد نگہ میں اس کی

کافر ہوں گر میں راہ مے خانہ جانتا ہوں

تیرے کنشت سے میں واقف نہیں برہمن

اپنے حریم دل کو بت خانہ جانتا ہوں

سودائے عشق جب سے مجھ کو ہوا ہے ؔجوشش

آبادیٔ جہاں کو ویرانہ جانتا ہوں

(832) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kafir Hun Gar Kisi Ko Diwana Jaanta Hun In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Kafir Hun Gar Kisi Ko Diwana Jaanta Hun is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Kafir Hun Gar Kisi Ko Diwana Jaanta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Kafir Hun Gar Kisi Ko Diwana Jaanta Hun by Joshish Azimabadi in PDF.