یہ دور خرد ہے دور جنوں اس دور میں جینا مشکل ہے

یہ دور خرد ہے دور جنوں اس دور میں جینا مشکل ہے

انگور کی مے کے دھوکے میں زہراب کا پینا مشکل ہے

جب ناخن وحشت چلتے تھے روکے سے کسی کے رک نہ سکے

اک چاک دل انسانیت سیتے ہیں تو سینا مشکل ہے

اک صبر کے گھونٹ سے مٹ جاتی سب تشنہ لبوں کی تشنہ لبی

کم ظرفیٔ دنیا کے صدقے یہ گھونٹ بھی پینا مشکل ہے

وہ شعلہ نہیں جو بجھ جائے آندھی کے ایک ہی جھونکے سے

بجھنے کا سلیقہ آساں ہے جلنے کا قرینا مشکل ہے

کرنے کو رفو کر ہی لیں گے دنیا والے سب زخم اپنے

جو زخم دل انساں پہ لگا اس زخم کا سینا مشکل ہے

وہ مرد نہیں جو ڈر جائے ماحول کے خونیں منظر سے

اس حال میں جینا لازم ہے جس حال میں جینا مشکل ہے

ملنے کو ملے گا بالآخر اے عرشؔ سکون ساحل بھی

طوفان حوادث سے لیکن بچ جائے سفینا مشکل ہے

(13373) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Daur-e-KHirad Hai Daur-e-junun Is Daur Mein Jina Mushkil Hai In Urdu By Famous Poet Josh Malsiani. Ye Daur-e-KHirad Hai Daur-e-junun Is Daur Mein Jina Mushkil Hai is written by Josh Malsiani. Enjoy reading Ye Daur-e-KHirad Hai Daur-e-junun Is Daur Mein Jina Mushkil Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malsiani. Free Dowlonad Ye Daur-e-KHirad Hai Daur-e-junun Is Daur Mein Jina Mushkil Hai by Josh Malsiani in PDF.