Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_957fb565ad9106367720497aef6b225a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تجربے کے دشت سے دل کو گزرنے کے لیے - جوشؔ ملیح آبادی کی شاعری - Darsaal

تجربے کے دشت سے دل کو گزرنے کے لیے

تجربے کے دشت سے دل کو گزرنے کے لیے

روز اک صورت نئی ہے غور کرنے کے لیے

جب کوئی بنتا ہے لاکھوں ہستیوں کو میٹ کر

صبح تاروں کو دباتی ہے ابھرنے کے لیے

حامل اسرار فطرت ہوں گدا بھی ہوں تو کیا

بات یہ کافی ہے مجھ کو فخر کرنے کے لیے

روح کو چمکا خودی کو توڑ کر زینے بنا

دو یہ تدبیریں ہیں دنیا میں ابھرنے کے لیے

غور سے دیکھا نظام دہر تو ثابت ہوا

آدمی پیدا ہوا ہے کام کرنے کے لیے

صبح اٹھ کر آنسوؤں سے خون کے روتا ہوں میں

دل کے نقشے میں وفا کا رنگ بھرنے کے لیے

گوہر مقصود خود ملتا ہے ہمت شرط ہے

مضطرب رہتا ہے ہر موتی ابھرنے کے لیے

آنکھ شرمائی ہوئی ہے بال پیشانی پہ ہیں

آئینہ خانے میں جاتے ہیں سنورنے کے لیے

کہہ دو دنیا کے حوادث سے نہ چھیڑیں اس طرح

جوشؔ ہم تیار ہی بیٹھے ہیں مرنے کے لیے

(1482) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tajrabe Ke Dasht Se Dil Ko Guzarne Ke Liye In Urdu By Famous Poet Josh Malihabadi. Tajrabe Ke Dasht Se Dil Ko Guzarne Ke Liye is written by Josh Malihabadi. Enjoy reading Tajrabe Ke Dasht Se Dil Ko Guzarne Ke Liye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malihabadi. Free Dowlonad Tajrabe Ke Dasht Se Dil Ko Guzarne Ke Liye by Josh Malihabadi in PDF.