Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_154c0eaf4fc0c0da057cb0905f71ddf7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زخم کیا ابھرے ہمارے دل میں ان کے تیر کے - جتیندر موہن سنہا رہبر کی شاعری - Darsaal

زخم کیا ابھرے ہمارے دل میں ان کے تیر کے

زخم کیا ابھرے ہمارے دل میں ان کے تیر کے

گل کھلے گویا کہ خواب عشق کی تعبیر کے

پاسباں نے غم دیا اور ہمدموں نے جان لی

آج قائل ہو گئے ہم گردش تقدیر کے

خود لکھی ہے خون دل سے عشق کی ہر داستاں

زیر احساں میں نہیں ہوں کاتب تقدیر کے

رکھ دیا ہے لکھنے والے نے کلیجہ چیر کر

ہے مصنف منکشف ہر لفظ میں تحریر کے

میں نے جب مایوس ہو کر ہونٹ اپنے سی لئے

پھر ہو کیوں مشتاق اتنے تم میری تقریر کے

پھر وہی سودا وہی وحشت وہی طرز جنوں

ہیں نشاں موجود سارے عشق کی تاثیر کے

جستجوئے دید میں پھرتے ہیں سر گردہ مدام

ہر قدم پر ہیں مقابل آپ کی تصویر کے

بے کسوں معصوم کی مشکل کشائی کیجئے

چھوٹنا چکر سے ہے گر آسمان پیر کے

خدمت ہر مستحق وہ کار گر تدبیر ہے

قفل کھل جاتے ہیں جس سے بندش تقدیر کے

دیکھتے ہیں دوسروں کی آنکھ کے تل میں بھی عیب

بے خبر ہیں لیکن اپنی آنکھ کے شہتیر کے

تم فرائض منصبی انجام دو رہبرؔ فقط

مت پڑو جھگڑے میں تم تقدیر و تدبیر کے

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm Kya Ubhre Hamare Dil Mein Un Ke Tir Ke In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. ZaKHm Kya Ubhre Hamare Dil Mein Un Ke Tir Ke is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading ZaKHm Kya Ubhre Hamare Dil Mein Un Ke Tir Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad ZaKHm Kya Ubhre Hamare Dil Mein Un Ke Tir Ke by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.