Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb943f41446e1b807828201fed203d30, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ نہ پوچھو روبرو جا کر کسی کے کیا ہوا - جتیندر موہن سنہا رہبر کی شاعری - Darsaal

کچھ نہ پوچھو روبرو جا کر کسی کے کیا ہوا

کچھ نہ پوچھو روبرو جا کر کسی کے کیا ہوا

ٹکٹکی بندھنے نہ پائی تھی کہ دل چلتا ہوا

لے گئی دل کو کسی کی اک نگاہ اولیں

میں کسی کے حسن پر یک بارگی شیدا ہوا

اس لب شیریں پہ میرا ایک بار آیا جو نام

میں یہ سمجھا خوشتری پہلوئے قسمت وا ہوا

حال ہجراں پوچھتے کیا ہو کہ صورت دیکھ لو

صاف ظاہر ہے مریض غم گیا گزرا ہوا

ہوں سراپا مجمع امید و یاس و انتظار

دھیرے دھیرے چل رہا ہے یک نفس رکتا ہوا

راہ کیا سوجھے مجھے دنیا مری تاریک ہے

ہے کسی زلف سیہ میں دل مرا الجھا ہوا

عقل کا تھا پھیر اپنی جو انہیں سمجھا تھا غیر

وہ تو بالکل جان جاں ہیں راز یہ افشا ہوا

تم مری تقدیر میں ہو اور پھر کیا چاہئے

کون سا مطلب رہا پھر جو نہیں پورا ہوا

مجھ کو سمجھایا نہیں ناصح ادھر مت جائیو

پھر کہو گے ''لٹ گئے ہم، دل ہمارا کیا ہوا''

ہم تو ہیں مداح اس کے ہم کو سب منظور ہے

جو ہوا اس نے کیا، جو کچھ ہوا اچھا ہوا

ان کو پانے سے غرض تھی کچھ نہ تھا دنیا سے بیر

مل گئے وہ ہم کو دنیا ہی میں اور اچھا ہوا

عاشقی رہبر سے سیکھو سر کرو منزل بخیر

اس کا ہے یہ راستہ اچھی طرح دیکھا ہوا

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Na Puchho Ru-ba-ru Ja Kar Kisi Ke Kya Hua In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Kuchh Na Puchho Ru-ba-ru Ja Kar Kisi Ke Kya Hua is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Kuchh Na Puchho Ru-ba-ru Ja Kar Kisi Ke Kya Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Kuchh Na Puchho Ru-ba-ru Ja Kar Kisi Ke Kya Hua by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.