Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad2897b02e92bcec0e987214234f9d75, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گلہ شکوہ کہاں رہتا ہے دل ہم ساز ہوتا ہے - جتیندر موہن سنہا رہبر کی شاعری - Darsaal

گلہ شکوہ کہاں رہتا ہے دل ہم ساز ہوتا ہے

گلہ شکوہ کہاں رہتا ہے دل ہم ساز ہوتا ہے

محبت میں تو ہر اک جرم نظر انداز ہوتا ہے

لبوں پر قفل آنکھوں میں لحاظ ناز ہوتا ہے

محبت کرنے والوں کا عجب انداز ہوتا ہے

اشارے کام کرتے ہیں محبت میں نگاہوں کے

نگاہوں سے ہی باہم انکشاف راز ہوتا ہے

گزرتی ہے جو اس پر سب گوارا کرتا ہے خوش خوش

جفاؤں سے تمہاری دل کہاں ناراض ہوتا ہے

ہر اک سے ہم تو بے شک کرتے ہیں تلقین الفت کی

بڑا تقدیر والا ہی کوئی ہم ساز ہوتا ہے

سکون قلب حاصل ہے پریشاں میں نہیں دلبر

جو تم سے دور ہوتا ہے وہی ناساز ہوتا ہے

میں ہوں شاکی و نازاں تو فقط اس رسم دنیا سے

وہی غماز ہو جاتا ہے جو ہم راز ہوتا ہے

نہیں ہے گر یہ دنیا بھی حقیقت سے ہی وابستہ

تو کیوں دل اس کی جانب مائل پرواز ہوتا ہے

بڑی تبدیلیاں ہوتی ہیں الفت ان سے ہونے پر

ضمیر خود غرض کا ساز بے آواز ہوتا ہے

سمجھتے ہیں ہمیں ہیں حکمراں اس سارے عالم کے

نظر میں جب ہماری وہ حسیں انداز ہوتا ہے

نظر آتا ہے ہر سو جلوۂ انور میں غرق عالم

دل پر کیف بے حس در حقیقت باز ہوتا ہے

جدا گانہ مگر انداز ہوتا ہے ہر عاشق کا

مچاتا ہے کوئی غل کوئی بے آواز ہوتا ہے

سفر منزل بہ منزل طے کیا جاتا ہے الفت کا

بڑی مدت میں سر وہ بارگاہ ناز ہوتا ہے

وہی ہے کامراں عاشق جو اس کو پار کر جائے

دلوں کے درمیاں جو اک جہان راز ہوتا ہے

بڑھا اور ان سے واقف ہو کہ آزار غم فرقت

دوئی کے فرش کا احساس بے انداز ہوتا ہے

تناسخ ہے مسلسل ابتدائے آفرینش میں

حیات جاوداں میں کون دخل انداز ہوتا ہے

نہ ہم پیشہ نہ ہم خانہ نہ ہم پیالہ نہ ہم بستر

وہی اپنا ہے رہبرؔ جو بھی ہم آواز ہوتا ہے

(914) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gila-shikwa Kahan Rahta Hai Dil Ham-saz Hota Hai In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Gila-shikwa Kahan Rahta Hai Dil Ham-saz Hota Hai is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Gila-shikwa Kahan Rahta Hai Dil Ham-saz Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Gila-shikwa Kahan Rahta Hai Dil Ham-saz Hota Hai by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.