Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_646d82ed627c17b55e682b6090d47358, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے - جتیندر موہن سنہا رہبر کی شاعری - Darsaal

دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے

دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے

زندگی ایک مسلسل شب تنہائی ہے

حسن عنایت ہے رفاقت ہے مسیحائی ہے

عشق عبادت ہے پرستش ہے جبیں سائی ہے

راز محسوس ہے اس درجہ کہ میرے دل میں

خود تماشا ہے وہ اور خود ہی تماشائی ہے

جس کے پینے میں بقا جس کے پلانے میں ثواب

میری تقدیر میں زاہد وہ شراب آئی ہے

ہم سے مل لیتے ہیں یہ ان کی دل آرائی ہے

دور جا بیٹھتے ہیں ہم یہی دانائی ہے

آنکھوں آنکھوں میں پلا دی مرے ساقی نے مجھے

خوف ذلت ہے نہ اندیشۂ رسوائی ہے

حمد باری ہے محبت جو اسی سے ہو جائے

جس کو مخصوص کوئی اپنی ادا بھائی ہے

وہ مجھے دیکھ کے پردے میں جو چھپ جاتے ہیں

میں سمجھتا ہوں محبت مجھے راس آئی ہے

نصف صد سال سے بھی زیادہ ہوئی عمر تمام

اور کس دن کے لئے ان کی مسیحائی ہے

دل میں رکھتے ہیں حریفوں سے چھپا کر مجھ کو

ان کو معلوم ہے رہبر مرا سودائی ہے

ٹھیک اردو ابھی لکھنی بھی نہیں آئی ہے

ایسی کم علمی پہ کیا خوب یہ گویائی ہے

میری عادت ہے وفا دل میں شکیبائی ہے

بات یوں بارگہہ ناز میں بن آئی ہے

(1053) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dosti Apni Kisi Se Na Shanasai Hai In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Dosti Apni Kisi Se Na Shanasai Hai is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Dosti Apni Kisi Se Na Shanasai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Dosti Apni Kisi Se Na Shanasai Hai by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.