Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f2785799919a3817acb279fa6fbced30, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہے - جگرؔ مرادآبادی کی شاعری - Darsaal

اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہے

اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہے

سمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانا ہے

یہ کس کا تصور ہے یہ کس کا فسانا ہے

جو اشک ہے آنکھوں میں تسبیح کا دانا ہے

دل سنگ ملامت کا ہر چند نشانا ہے

دل پھر بھی مرا دل ہے دل ہی تو زمانا ہے

ہم عشق کے ماروں کا اتنا ہی فسانا ہے

رونے کو نہیں کوئی ہنسنے کو زمانا ہے

وہ اور وفا دشمن مانیں گے نہ مانا ہے

سب دل کی شرارت ہے آنکھوں کا بہانا ہے

شاعر ہوں میں شاعر ہوں میرا ہی زمانا ہے

فطرت مرا آئینا قدرت مرا شانا ہے

جو ان پہ گزرتی ہے کس نے اسے جانا ہے

اپنی ہی مصیبت ہے اپنا ہی فسانا ہے

کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے

ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے

آغاز محبت ہے آنا ہے نہ جانا ہے

اشکوں کی حکومت ہے آہوں کا زمانا ہے

آنکھوں میں نمی سی ہے چپ چپ سے وہ بیٹھے ہیں

نازک سی نگاہوں میں نازک سا فسانا ہے

ہم درد بہ دل نالاں وہ دست بہ دل حیراں

اے عشق تو کیا ظالم تیرا ہی زمانا ہے

یا وہ تھے خفا ہم سے یا ہم ہیں خفا ان سے

کل ان کا زمانہ تھا آج اپنا زمانا ہے

اے عشق جنوں پیشہ ہاں عشق جنوں پیشہ

آج ایک ستم گر کو ہنس ہنس کے رلانا ہے

تھوڑی سی اجازت بھی اے بزم گہ ہستی

آ نکلے ہیں دم بھر کو رونا ہے رلانا ہے

یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجے

اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

خود حسن و شباب ان کا کیا کم ہے رقیب اپنا

جب دیکھیے اب وہ ہیں آئینہ ہے شانا ہے

تصویر کے دو رخ ہیں جاں اور غم جاناں

اک نقش چھپانا ہے اک نقش دکھانا ہے

یہ حسن و جمال ان کا یہ عشق و شباب اپنا

جینے کی تمنا ہے مرنے کا زمانا ہے

مجھ کو اسی دھن میں ہے ہر لحظہ بسر کرنا

اب آئے وہ اب آئے لازم انہیں آنا ہے

خودداری و محرومی محرومی و خودداری

اب دل کو خدا رکھے اب دل کا زمانا ہے

اشکوں کے تبسم میں آہوں کے ترنم میں

معصوم محبت کا معصوم فسانا ہے

آنسو تو بہت سے ہیں آنکھوں میں جگرؔ لیکن

بندھ جائے سو موتی ہے رہ جائے سو دانا ہے

(2181) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Lafz-e-mohabbat Ka Adna Ye Fasana Hai In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Ek Lafz-e-mohabbat Ka Adna Ye Fasana Hai is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Ek Lafz-e-mohabbat Ka Adna Ye Fasana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Ek Lafz-e-mohabbat Ka Adna Ye Fasana Hai by Jigar Moradabadi in PDF.