Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_032bb6617b7cbc22e6b7930133c0dcab, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھوں میں بس کے دل میں سما کر چلے گئے - جگرؔ مرادآبادی کی شاعری - Darsaal

آنکھوں میں بس کے دل میں سما کر چلے گئے

آنکھوں میں بس کے دل میں سما کر چلے گئے

خوابیدہ زندگی تھی جگا کر چلے گئے

حسن ازل کی شان دکھا کر چلے گئے

اک واقعہ سا یاد دلا کر چلے گئے

چہرے تک آستین وہ لا کر چلے گئے

کیا راز تھا کہ جس کو چھپا کر چلے گئے

رگ رگ میں اس طرح وہ سما کر چلے گئے

جیسے مجھی کو مجھ سے چرا کر چلے گئے

میری حیات عشق کو دے کر جنون شوق

مجھ کو تمام ہوش بنا کر چلے گئے

سمجھا کے پستیاں مرے اوج کمال کی

اپنی بلندیاں وہ دکھا کر چلے گئے

اپنے فروغ حسن کی دکھلا کے وسعتیں

میرے حدود شوق بڑھا کر چلے گئے

ہر شے کو میری خاطر ناشاد کے لیے

آئینۂ جمال بنا کر چلے گئے

آئے تھے دل کی پیاس بجھانے کے واسطے

اک آگ سی وہ اور لگا کر چلے گئے

آئے تھے چشم شوق کی حسرت نکالنے

سر تا قدم نگاہ بنا کر چلے گئے

اب کاروبار عشق سے فرصت مجھے کہاں

کونین کا وہ درد بڑھا کر چلے گئے

شکر کرم کے ساتھ یہ شکوہ بھی ہو قبول

اپنا سا کیوں نہ مجھ کو بنا کر چلے گئے

لب تھرتھرا کے رہ گئے لیکن وہ اے جگرؔ

جاتے ہوئے نگاہ ملا کر چلے گئے

(1630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Mein Bas Ke Dil Mein Sama Kar Chale Gae In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Aankhon Mein Bas Ke Dil Mein Sama Kar Chale Gae is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Aankhon Mein Bas Ke Dil Mein Sama Kar Chale Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Aankhon Mein Bas Ke Dil Mein Sama Kar Chale Gae by Jigar Moradabadi in PDF.