جب وہ نا مہرباں نہیں ہوتا

جب وہ نا مہرباں نہیں ہوتا

آسماں آسماں نہیں ہوتا

ہم زمانے سے کیا امید کریں

تو ہی جب مہرباں نہیں ہوتا

کہاں آرام ڈھونڈنے جائیں

کس جگہ آسماں نہیں ہوتا

میری نظروں سے دور رہ کر بھی

وہ نظر سے نہاں نہیں ہوتا

عذر اب کیوں ہے مجھ سے ملنے میں

میں ترے درمیاں نہیں ہوتا

اس کو نظریں بیان کرتی ہیں

جو زباں سے بیاں نہیں ہوتا

درد کا کیا ثبوت پیش کروں

اس کا کوئی نشاں نہیں ہوتا

دیر و کعبہ میں ڈھونڈنے والو

اس کا جلوہ کہاں نہیں ہوتا

لاکھ آرام ہوں قفس میں مگر

پھر بھی وہ آشیاں نہیں ہوتا

امتحان وفا سے بڑھ کے جگرؔ

کوئی بھی امتحاں نہیں ہوتا

(1271) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Wo Na-mehrban Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Jigar Jalandhari. Jab Wo Na-mehrban Nahin Hota is written by Jigar Jalandhari. Enjoy reading Jab Wo Na-mehrban Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Jalandhari. Free Dowlonad Jab Wo Na-mehrban Nahin Hota by Jigar Jalandhari in PDF.