Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0dedfc9bca7f2530c996437c597a159b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محبت تم سے ہے لیکن جدا ہیں - جگر بریلوی کی شاعری - Darsaal

محبت تم سے ہے لیکن جدا ہیں

محبت تم سے ہے لیکن جدا ہیں

حسیں ہو تم تو ہم بھی پارسا ہیں

ہمیں کیا اس سے وہ کون اور کیا ہیں

یہ کیا کم ہے حسیں ہیں دل ربا ہیں

زمانے میں کسے فرصت جو دیکھے

سخنور کون شے ہیں اور کیا ہیں

مٹاتے رہتے ہیں ہم اپنی ہستی

کہ آگاہ مزاج دل ربا ہیں

نہ جانے درمیاں کون آ گیا ہے

نہ وہ ہم سے نہ ہم ان سے جدا ہیں

کبھی رو رو کے سوچے گی یہ دنیا

ابھی ہم کیا بتائیں آہ کیا ہیں

نہیں بنتی ہے کچھ بھی کہتے سنتے

عجب کچھ گو مگو میں مبتلا ہیں

یہ تیری بے رخی یہ سرگرانی

جیے جاتے ہیں جو ہم بے حیا ہیں

جگر بنتا نہیں کچھ کرتے دھرتے

کہ بالکل جیسے ہم بے دست و پا ہیں

(999) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Tum Se Hai Lekin Juda Hain In Urdu By Famous Poet Jigar Barelvi. Mohabbat Tum Se Hai Lekin Juda Hain is written by Jigar Barelvi. Enjoy reading Mohabbat Tum Se Hai Lekin Juda Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Barelvi. Free Dowlonad Mohabbat Tum Se Hai Lekin Juda Hain by Jigar Barelvi in PDF.