Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_70b32ae530314d2fe474b3b037387b03, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خدا کی شان وہ خود ہو رہے ہیں دیوانے - جگر بریلوی کی شاعری - Darsaal

خدا کی شان وہ خود ہو رہے ہیں دیوانے

خدا کی شان وہ خود ہو رہے ہیں دیوانے

جو راہ دشت سے آئے تھے ہم کو پلٹانے

نکل چلے تو ہیں ترغیب دل پہ ہم گھر سے

کہاں لگیں گے ٹھکانے یہ اب خدا جانے

نہ دل رہا نہ رہی دل کی خاک بھی باقی

حضور آئے ہیں اب انتظار فرمانے

جو دل کی آگ سے واقف بنیں وہ کیا جانے

لپٹ کے شمع سے کیوں جل رہے ہیں پروانے

نگاہ جن کو ملی ہے وہ لطف لیتے ہیں

چھلک رہے ہیں پڑے کیفیت سے ویرانے

نہیں ہے سینے میں پیوست جس کے تیر نگاہ

وہ راہ و رسم حیات و ممات کیا جانے

چلے تو ہیں کہ دکھائیں گے ان کو چیر کے دل

پہنچ سکیں گے ہم ان تک یہ اب خدا جانے

گھٹے تو چین نہیں ہے بڑھے تو چین نہیں

ہمیں لگا ہے یہ کیا روگ کوئی پہچانے

ہے سر پہ بوجھ تو کیا ہے مگر بڑھے نکلو

نہ اٹھ سکو گے جو بیٹھے ذرا بھی سستانے

تمام عمر ہوئی ایک ہی روش پہ جگرؔ

ہزار بار ہمیں آزمایا دنیا نے

(860) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda Ki Shan Wo KHud Ho Rahe Hain Diwane In Urdu By Famous Poet Jigar Barelvi. KHuda Ki Shan Wo KHud Ho Rahe Hain Diwane is written by Jigar Barelvi. Enjoy reading KHuda Ki Shan Wo KHud Ho Rahe Hain Diwane Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Barelvi. Free Dowlonad KHuda Ki Shan Wo KHud Ho Rahe Hain Diwane by Jigar Barelvi in PDF.