Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7c26a4753cbeff9e84c185da09319148, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل نہ دیوانہ ہو یہ اس کو گوارا بھی نہیں - جگر بریلوی کی شاعری - Darsaal

دل نہ دیوانہ ہو یہ اس کو گوارا بھی نہیں

دل نہ دیوانہ ہو یہ اس کو گوارا بھی نہیں

چاک دامان و گریباں ہوں یہ ایما بھی نہیں

ہم لئے جائیں گے کچھ اس کا بھروسہ بھی نہیں

جان دے دیں یہ محبت کا تقاضا بھی نہیں

بے نیاز آپ سے ہو جائیں یہ ہوتا بھی نہیں

دل ہی جب دیکھتے ہیں کوئی تمنا بھی نہیں

جان بے تاب سی رہتی ہے کہ ہو جائے نثار

آنکھ بھر کر ابھی ہم نے اسے دیکھا بھی نہیں

زخم بڑھتا بھی نہیں فیصلہ جس سے ہو جائے

تیر وہ دل میں لگا ہے کہ نکلتا بھی نہیں

بے حجابی بھی نہیں وہ کہ جو ہوش اڑ جائیں

ہوش رہ جائیں ٹھکانے ہی در پردہ بھی نہیں

چین پڑتا ہی نہیں ہے کسی کروٹ ہم کو

خار سینہ میں چھپا ہوں کوئی ایسا بھی نہیں

پھر بھی دل ہے کہ اسی پر ہوئے جاتا ہے نثار

آنکھ اٹھا کر کبھی جس نے ہمیں دیکھا بھی نہیں

ذرے ذرے پہ بہار آ گئی دل میں بھی بہار

جذبۂ شوق ہمارا ابھی بھڑکا بھی نہیں

پاؤں رکھتے بھی نہیں آپ بڑھے جاتے ہیں

ہم کو اس کوچہ کا سودا ہو تو سودا بھی نہیں

لطف ہوتا تو یہی تھا کہ نہ ہوتے برباد

ہم جو برباد ہوئے تو کوئی شکوہ بھی نہیں

شکوۂ جور تو کرتے ہیں مگر سچ تو یہ ہے

لطف ہم پر ہو جگرؔ ہم نے یہ چاہا بھی نہیں

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Na Diwana Ho Ye Usko Gawara Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Jigar Barelvi. Dil Na Diwana Ho Ye Usko Gawara Bhi Nahin is written by Jigar Barelvi. Enjoy reading Dil Na Diwana Ho Ye Usko Gawara Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Barelvi. Free Dowlonad Dil Na Diwana Ho Ye Usko Gawara Bhi Nahin by Jigar Barelvi in PDF.