Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2cdb516cf35da1d83f622a04dbffa75d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے آزاد ہونا ہے - جیم جاذل کی شاعری - Darsaal

مجھے آزاد ہونا ہے

میں اپنی ذات کے زندان میں کب تک رہوں تنہا

سہوں تنہا میں اپنے آپ کو کب تک

بھلا کب تک

اداسی اور تنہائی کے ان بے ذائقہ زخموں کو

پیہم چاٹتا جاؤں

مسلسل جاگتا جاؤں

کہ حبس مستقل میں زندگی کرنے سے بہتر ہے

میں اپنے خول سے باہر نکل آؤں

کسی خودکش دھماکہ کرنے والے سے لپٹ جاؤں

بکھر جاؤں

مرے اپنے بھی تو کچھ خواب ہیں جاذلؔ

جو میری نیند کی وادی میں آنے کی تمنا

دل میں رکھتے ہیں

جو میری راہ تکتے ہیں

مجھے خوابوں کو آنکھوں میں پرونا ہے

مجھے آزاد ہونا ہے

(1106) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Aazad Hona Hai In Urdu By Famous Poet Jeem Jazil. Mujhe Aazad Hona Hai is written by Jeem Jazil. Enjoy reading Mujhe Aazad Hona Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jeem Jazil. Free Dowlonad Mujhe Aazad Hona Hai by Jeem Jazil in PDF.