Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_58ceb662c1503de891fe7ec32eaefea4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ٹکرا رہی ہیں تیز ہوائیں چٹان سے - جاذب قریشی کی شاعری - Darsaal

ٹکرا رہی ہیں تیز ہوائیں چٹان سے

ٹکرا رہی ہیں تیز ہوائیں چٹان سے

باہر نہ جاؤ اپنے شکستہ مکان سے

وہ رات بھر چراغ کی لو دیکھتا رہا

امکاں تراشتا ہے جو اپنے گمان سے

عزم سفر ہے دھوپ کا صحرا ہے اور میں

دریا تو ساتھ چھوڑ گیا درمیان سے

وہ موسم خزاں کی تھکن ہی میں جل گئے

باہر کھلے جو پھول ترے سائبان سے

اک عمر ہو گئی ہے کہ ڈرتا رہا ہوں میں

روشن چراغ سے کبھی اندھے مکان سے

گہرے سمندروں میں ستارہ نہ تھا کوئی

ساحل کی شام مل نہ سکی بادبان سے

دیوار آئنے کی ہے شیشے کے بام و در

لیکن غبار اٹھتا ہے میرے مکان سے

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Takra Rahi Hain Tez Hawaen ChaTan Se In Urdu By Famous Poet Jazib Quraishi. Takra Rahi Hain Tez Hawaen ChaTan Se is written by Jazib Quraishi. Enjoy reading Takra Rahi Hain Tez Hawaen ChaTan Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jazib Quraishi. Free Dowlonad Takra Rahi Hain Tez Hawaen ChaTan Se by Jazib Quraishi in PDF.