بستہ خالی کر جاتی ہیں

گھوڑے کی گردن کی

سفید ایال سی موجیں

اپنے تیز نکیلے ناخن

کھبو رہی ہیں

چاول کے دانوں سی ریت کے سینے میں

سفید جھاگ اگلتی موجیں

کھینچ کے لے آتی ہیں کبھی اپنے بستے میں

کتھئی بھوری، نیلی یادیں

اور مرے دل کے ساحل پر

بستہ خالی کر جاتی ہیں

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Basta Khaali Kar Jati Hain In Urdu By Famous Poet Jayant Parmar. Basta Khaali Kar Jati Hain is written by Jayant Parmar. Enjoy reading Basta Khaali Kar Jati Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jayant Parmar. Free Dowlonad Basta Khaali Kar Jati Hain by Jayant Parmar in PDF.