جگنو تھا تارا تھا کیا تھا

جگنو تھا تارا تھا کیا تھا

دروازے پر کون کھڑا تھا

صدیاں بیتیں دروازے پر

کام فقط تو پل بھر کا تھا

پھنسی ہوئی تھی ڈور پنکھ میں

اک چڑیا کا حال برا تھا

سب کچھ زیر زبر کر ڈالا

تیز ہوا کو کس سے گلہ تھا

پتوں نے جب مٹی بجائی

میں اک مصرعہ ڈھونڈ رہا تھا

نظم کے روشن سیارے پر

میں نے اپنا نام لکھا تھا

میں نے اپنا نام لکھا تھا

جگنو تھا تارا تھا کیا تھا

(745) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jugnu Tha Tara Tha Kya Tha In Urdu By Famous Poet Jayant Parmar. Jugnu Tha Tara Tha Kya Tha is written by Jayant Parmar. Enjoy reading Jugnu Tha Tara Tha Kya Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jayant Parmar. Free Dowlonad Jugnu Tha Tara Tha Kya Tha by Jayant Parmar in PDF.