Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e55845e04649a262186ed6f46ba7280e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی اتنا پیارا کیسے ہو سکتا ہے - جواد شیخ کی شاعری - Darsaal

کوئی اتنا پیارا کیسے ہو سکتا ہے

کوئی اتنا پیارا کیسے ہو سکتا ہے

پھر سارے کا سارا کیسے ہو سکتا ہے

تجھ سے جب مل کر بھی اداسی کم نہیں ہوتی

تیرے بغیر گزارا کیسے ہو سکتا ہے

کیسے کسی کی یاد ہمیں زندہ رکھتی ہے

ایک خیال سہارا کیسے ہو سکتا ہے

یار ہوا سے کیسے آگ بھڑک اٹھتی ہے

لفظ کوئی انگارا کیسے ہو سکتا ہے

کون زمانے بھر کی ٹھوکریں کھا کر خوش ہے

درد کسی کو پیارا کیسے ہو سکتا ہے

ہم بھی کیسے ایک ہی شخص کے ہو کر رہ جائیں

وہ بھی صرف ہمارا کیسے ہو سکتا ہے

کیسے ہو سکتا ہے جو کچھ بھی میں چاہوں

بول نا میرے یارا کیسے ہو سکتا ہے

(13088) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Itna Pyara Kaise Ho Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Koi Itna Pyara Kaise Ho Sakta Hai is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Koi Itna Pyara Kaise Ho Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Koi Itna Pyara Kaise Ho Sakta Hai by Javvad Shaikh in PDF.