Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_42c145eebea4c7d4569d368b1a2f2e0c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بھی جینے کے سلسلے کیے تھے - جواد شیخ کی شاعری - Darsaal

جو بھی جینے کے سلسلے کیے تھے

جو بھی جینے کے سلسلے کیے تھے

ہم نے بس آپ کے لیے کیے تھے

تب کہیں جا کے اپنی مرضی کی

پہلے اپنوں سے مشورے کیے تھے

کبھی اس کی نگہ میسر تھی

کیسے کیسے مشاہدے کیے تھے

عقل کچھ اور کر کے بیٹھ رہی

عشق نے اور فیصلے کیے تھے

بات ہم نے سنی ہوئی سنی تھی

کام اس نے کیے ہوئے کیے تھے

اسے بھی ایک خط لکھا گیا تھا

اپنے آگے بھی آئنے کیے تھے

یہاں کچھ بھی نہیں ہے میرے لیے

تو نے کیا کیا مبالغے کیے تھے

اول آنے کا شوق تھا لیکن

کام سارے ہی دوسرے کیے تھے

بڑی مشکل تھی وہ گھڑی جوادؔ

ہم نے کب ایسے فیصلے کیے تھے

(959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The by Javvad Shaikh in PDF.