Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_86a8a9e6867b3eba7151e18e830baa60, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے - جواد شیخ کی شاعری - Darsaal

درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

اب تجھے قتل بھی کر دوں تو معافی ہے مجھے

مسئلہ ایسے کوئی حل تو نہ ہوگا شاید

شعر کہنا ہی مرے غم کی تلافی ہے مجھے

دفعتاً اک نئے احساس نے چونکا سا دیا

میں تو سمجھا تھا کہ ہر سانس اضافی ہے مجھے

میں نہ کہتا تھا دوائیں نہیں کام آئیں گی

جانتا تھا تری آواز ہی شافی ہے مجھے

اس سے اندازہ لگاؤ کہ میں کس حال میں ہوں

غیر کا دھیان بھی اب وعدہ خلافی ہے مجھے

وہ کہیں سامنے آ جائے تو کیا ہو جوادؔ

یاد ہی اس کی اگر سینہ شگافی ہے مجھے

(1197) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe by Javvad Shaikh in PDF.