Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9054b519f1576d0a72917d8c35381a35, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عرض الم بہ طرز تماشا بھی چاہیے - جواد شیخ کی شاعری - Darsaal

عرض الم بہ طرز تماشا بھی چاہیے

عرض الم بہ طرز تماشا بھی چاہیے

دنیا کو حال ہی نہیں حلیہ بھی چاہیے

اے دل کسی بھی طرح مجھے دستیاب کر

جتنا بھی چاہیے اسے جیسا بھی چاہیے

دکھ ایسا چاہیے کہ مسلسل رہے مجھے

اور اس کے ساتھ ساتھ انوکھا بھی چاہیے

اک زخم مجھ کو چاہیے میرے مزاج کا

یعنی ہرا بھی چاہیے گہرا بھی چاہیے

اک ایسا وصف چاہیے جو صرف مجھ میں ہو

اور اس میں پھر مجھے ید طولٰی بھی چاہیے

رب سخن مجھے تری یکتائی کی قسم

اب کوئی سن کے بولنے والا بھی چاہیے

کیا ہے جو ہو گیا ہوں میں تھوڑا بہت خراب

تھوڑا بہت خراب تو ہونا بھی چاہیے

ہنسنے کو صرف ہونٹ ہی کافی نہیں رہے

جوادؔ شیخ اب تو کلیجہ بھی چاہیے

(5411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Arz-e-alam Ba-tarz-e-tamasha Bhi Chahiye In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Arz-e-alam Ba-tarz-e-tamasha Bhi Chahiye is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Arz-e-alam Ba-tarz-e-tamasha Bhi Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Arz-e-alam Ba-tarz-e-tamasha Bhi Chahiye by Javvad Shaikh in PDF.