Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_59fb46adbefa27c16e958e1daccc2303, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آپ جیسوں کے لیے اس میں رکھا کچھ بھی نہیں - جواد شیخ کی شاعری - Darsaal

آپ جیسوں کے لیے اس میں رکھا کچھ بھی نہیں

آپ جیسوں کے لیے اس میں رکھا کچھ بھی نہیں

لیکن ایسا تو نہ کہیے کہ وفا کچھ بھی نہیں

آپ کہیے تو نبھاتے چلے جائیں گے مگر

اس تعلق میں اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں

میں کسی طرح بھی سمجھوتہ نہیں کر سکتا

یا تو سب کچھ ہی مجھے چاہیے یا کچھ بھی نہیں

کیسے جانا ہے کہاں جانا ہے کیوں جانا ہے

ہم کہ چلتے چلے جاتے ہیں پتا کچھ بھی نہیں

ہائے اس شہر کی رونق کے میں صدقے جاؤں

ایسی بھرپور ہے جیسے کہ ہوا کچھ بھی نہیں

پھر کوئی تازہ سخن دل میں جگہ کرتا ہے

جب بھی لگتا ہے کہ لکھنے کو بچا کچھ بھی نہیں

اب میں کیا اپنی محبت کا بھرم بھی نہ رکھوں

مان لیتا ہوں کہ اس شخص میں تھا کچھ بھی نہیں

میں نے دنیا سے الگ رہ کے بھی دیکھا جوادؔ

ایسی منہ زور اداسی کی دوا کچھ بھی نہیں

(1877) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aap Jaison Ke Liye IsMein Rakha Kuchh Bhi Nahin In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Aap Jaison Ke Liye IsMein Rakha Kuchh Bhi Nahin is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Aap Jaison Ke Liye IsMein Rakha Kuchh Bhi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Aap Jaison Ke Liye IsMein Rakha Kuchh Bhi Nahin by Javvad Shaikh in PDF.