Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e3ba228ac12cf96c78a942c9571556d2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موت مجھ پر برحق نہیں - جاوید شاہین کی شاعری - Darsaal

موت مجھ پر برحق نہیں

میں مرنے کے لیے پیدا نہیں ہوا

مجھ پر کسی قسم کا حملہ

اس معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی

جس پر ایک غیبی ہاتھ اور میں نے

دستخط کیے تھے

اور جس کی رو سے

موت مجھ پر برحق نہیں ٹھہری تھی

زندہ رہنا اب میرا درد سر نہیں

میں یہ فریضہ

تاریخ کو سونپ چکا ہوں

تاریخ جو میری رگوں میں

زہر کی صورت داخل ہوئی

اور اب امرت بن کر

میرے مساموں سے

قطرہ قطرہ ٹپک رہی ہے

موت سے میری کوئی شناسائی نہیں

میں اس سے درخواست کروں گا

وہ میرے خلاف

کسی سازش میں شریک نہ ہو

کہ میرے پاس

معاہدے کی جو نقل محفوظ ہے

اس پر اس کے دستخط

بطور گواہ موجود ہیں

(1052) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maut Mujh Par Bar-haq Nahin In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Maut Mujh Par Bar-haq Nahin is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Maut Mujh Par Bar-haq Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Maut Mujh Par Bar-haq Nahin by Javed Shaheen in PDF.