Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a9056b9ed357d0045528970d7137a1d7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مری کارگاہ دل میں ابھی کام ہے زیادہ - جاوید شاہین کی شاعری - Darsaal

مری کارگاہ دل میں ابھی کام ہے زیادہ

مری کارگاہ دل میں ابھی کام ہے زیادہ

کوئی چیز اک جگہ سے ذرا خام ہے زیادہ

کسی منظر شفق کو کہاں آنکھ میں جگہ دوں

مرے خون دل سے رنگیں مری شام ہے زیادہ

گھڑی بھر ٹھہرنے والے ذرا یہ خیال رکھنا

یہ جو سایۂ شجر ہے کوئی دام ہے زیادہ

مرا مشورہ یہی ہے اسی راستے سے جانا

بڑا صاف ہے اگرچہ کئی گام ہے زیادہ

پڑے ہیں بہت سے میرے ابھی کام نامکمل

کوئی بوجھ جاتے دن پر سر شام ہے زیادہ

کوئی جرم دوسرے کا مرا بن گیا ہے کیسے

تری فرد جرم میں کیوں مرا نام ہے زیادہ

کبھی کوچۂ طلب میں کبھی راہ زرگری پر

ترا کار حسن اب کچھ سر عام ہے زیادہ

تری آنکھ میں جو شاہیںؔ لبالب بھرا ہوا ہے

کسی اک طرف سے خالی وہیں جام ہے زیادہ

(746) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada by Javed Shaheen in PDF.