Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e5835f232d74d20a883d92ce8db1b14f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا - جاوید شاہین کی شاعری - Darsaal

چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا

چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا

اچانک اک جگہ دریا کنارے سے نکل آیا

بہت روشن تھا وہ اور آخر شب کے افق پر تھا

مرے ہی سامنے دن اس ستارے سے نکل آیا

مجھے اپنے بدن کا خس جلانا تھا زمستاں میں

مرا یہ کام دل ہی کے شرارے سے نکل آیا

تہ دریا پڑے رہنا تھا میں نے بھی گہر صورت

تھی موج تند اک جس کے سہارے سے نکل آیا

سفر کو اک جگہ سے کر لیا کچھ لمبا اور مشکل

غلط رستہ تھا وہ جس کے اشارے سے نکل آیا

حساب دوستاں کرنے ہی سے معلوم یہ ہوگا

خسارے میں ہوں یا اب میں خسارے سے نکل آیا

بہت مشکل تھا کچھ اس حسن کی تعریف میں کہنا

مرا مطلب مگر اک استعارے سے نکل آیا

زمین دل کو بس تھوڑے سے پانی کی ضرورت تھی

یہ پانی اک گزرتے ابر پارے سے نکل آیا

مجھے پھر قید کر لینا تھا اس کے حسن نے شاہیںؔ

مناسب وقت پر میں اک نظارے سے نکل آیا

(927) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChaDha Pani Zara Tu Apne Dhaare Se Nikal Aaya In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. ChaDha Pani Zara Tu Apne Dhaare Se Nikal Aaya is written by Javed Shaheen. Enjoy reading ChaDha Pani Zara Tu Apne Dhaare Se Nikal Aaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad ChaDha Pani Zara Tu Apne Dhaare Se Nikal Aaya by Javed Shaheen in PDF.