Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8d1ee28e8c9feeeb06ff9212e24b512c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی - جاوید جمیل کی شاعری - Darsaal

کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی

کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی

کیا کسی کو بھی قریب اپنے بلایا نہ کبھی

آتے رہنے کے لئے شکریہ اے یاد کہ دوست

میں ہی مجرم ہوں تری یاد میں آیا نہ کبھی

اس کی البم میں تو تصویر مری ہے موجود

اس نے تصویر کو سینے سے لگایا نہ کبھی

میں تجھے کیسے بتا دیتا دل ناز کا حال

حال دل میں نے تو خود کو بھی بتایا نہ کبھی

دل چرا کر مرا کہتا ہے مجھے چور یہ اب

خود ہی چوری ہوا اس نے تو چرایا نہ کبھی

قہقہے اوروں کی خوشیوں میں رہے ہیں شامل

میرے حالات نے خود مجھ کو ہنسایا نہ کبھی

میں نے اوروں سے سنا ہے کہ نسیم آتی ہے

کیوں مجھے وقت سحر اس نے جگایا نہ کبھی

تیری جاویدؔ یہ عادت ہے خدا کو بھی پسند

تو نے نظروں سے کسی کو بھی گرایا نہ کبھی

(828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi In Urdu By Famous Poet Javed Jameel. Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi is written by Javed Jameel. Enjoy reading Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Jameel. Free Dowlonad Kya Nigahon Ne Koi KHwab Sajaya Na Kabhi by Javed Jameel in PDF.