Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_881587ead28831e7ec628c69f6bc01ad, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھولوں کو چھونے سے نشتر زخمی ہوگا - جاوید اکرام فاروقی کی شاعری - Darsaal

پھولوں کو چھونے سے نشتر زخمی ہوگا

پھولوں کو چھونے سے نشتر زخمی ہوگا

اب کے سر میں لگ کر پتھر زخمی ہوگا

کافی دن کے بعد سفر سے لوٹا ہوں میں

جسم تھکن سے چور ہے بستر زخمی ہوگا

موسم کے چہرے کی شکنیں کہتی ہیں

آنکھیں ہوں گی یا پھر منظر زخمی ہوگا

موجیں دریا کے سینے پر کیا لکھتی ہیں

سوچا تو میں اندر اندر زخمی ہوگا

برگ گل پر سورج کے نیزے مت رکھو

بھولی بھالی تتلی کا پر زخمی ہوگا

آنکھوں کی بستی میں جب بازار سجے گا

کچے سپنوں کا سوداگر زخمی ہوگا

میں ہاتھوں میں خنجر لے کر سوچ رہا ہوں

لوٹوں گا تو میرا بھی گھر زخمی ہوگا

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga In Urdu By Famous Poet Javed Ikram Farooqi. Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga is written by Javed Ikram Farooqi. Enjoy reading Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Ikram Farooqi. Free Dowlonad Phulon Ko Chhune Se Nashtar ZaKHmi Hoga by Javed Ikram Farooqi in PDF.