Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0d011bdc95685524e817bf5a56413520, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میلے - جاوید اختر کی شاعری - Darsaal

میلے

باپ کی انگلی تھامے

اک ننھا سا بچہ

پہلے پہل میلے میں گیا تو

اپنی بھولی بھالی

کنچوں جیسی آنکھوں سے

اک دنیا دیکھی

یہ کیا ہے اور وہ کیا ہے

سب اس نے پوچھا

باپ نے جھک کر

کتنی ساری چیزوں اور کھیلوں کا

اس کو نام بتایا

نٹ کا

بازی گر کا

جادوگر کا

اس کو کام بتایا

پھر وہ گھر کی جانب لوٹے

گود کے جھولے میں

بچے نے باپ کے کندھے پر سر رکھا

باپ نے پوچھا

نیند آتی ہے

وقت بھی ایک پرندہ ہے

اڑتا رہتا ہے

گاؤں میں پھر اک میلہ آیا

بوڑھے باپ نے کانپتے ہاتھوں سے

بیٹے کی بانہہ کو تھاما

اور بیٹے نے

یہ کیا ہے اور وہ کیا ہے

جتنا بھی بن پایا

سمجھایا

باپ نے بیٹے کے کندھے پر سر رکھا

بیٹے نے پوچھا

نیند آتی ہے

باپ نے مڑ کے

یاد کی پگڈنڈی پر چلتے

بیتے ہوئے

سب اچھے برے

اور کڑوے میٹھے

لمحوں کے پیروں سے اڑتی

دھول کو دیکھا

پھر

اپنے بیٹے کو دیکھا

ہونٹوں پر

اک ہلکی سی مسکان آئی

ہولے سے بولا

ہاں!

مجھ کو اب نیند آتی ہے

(2093) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mele In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Mele is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Mele Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Mele by Javed Akhtar in PDF.