Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_489f6b78a00963ea871bf0d12423d46f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچی بستی - جاوید اختر کی شاعری - Darsaal

کچی بستی

گلیاں

اور گلیوں میں گلیاں

چھوٹے گھر

نیچے دروازے

ٹاٹ کے پردے

میلی بد رنگی دیواریں

دیواروں سے سر ٹکراتی

کوئی گالی

گلیوں کے سینے پر بہتی

گندی نالی

گلیوں کے ماتھے پر بہتا

آوازوں کا گندہ نالا

آوازوں کی بھیڑ بہت ہے

انسانوں کی بھیڑ بہت ہے

کڑوے اور کسیلے چہرے

بد حالی کے زہر سے ہیں زہریلے چہرے

بیماری سے پیلے چہرے

مرتے چہرے

ہارے چہرے

بے بس اور بے چارے چہرے

سارے چہرے

ایک پہاڑی کچرے کی

اور اس پر پھرتے

آوارہ کتوں سے بچے

اپنا بچپن ڈھونڈ رہے ہیں

دن ڈھلتا ہے

اس بستی میں رہنے والے

اوروں کی جنت کو اپنی محنت دے کر

اپنے جہنم کی جانب

اب تھکے ہوئے

جھنجھلائے ہوئے سے

لوٹ رہے ہیں

ایک گلی میں

زنگ لگے پیپے رکھے ہیں

کچی دارو مہک رہی ہے

آج سویرے سے

بستی میں

قتل و خوں کا

چاقو زنی کا

کوئی قصہ نہیں ہوا ہے

خیر

ابھی تو شام ہے

پوری رات پڑی ہے

یوں لگتا ہے

ساری بستی

جیسے اک دکھتا پھوڑا ہے

یوں لگتا ہے

ساری بستی

جیسے ہے اک جلتا کڑھاؤ

یوں لگتا ہے

جیسے خدا نکڑ پر بیٹھا

ٹوٹے پھوٹے انساں

اونے پونے داموں

بیچ رہا ہے!

(1810) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kachchi Basti In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Kachchi Basti is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Kachchi Basti Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Kachchi Basti by Javed Akhtar in PDF.