Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_daa9f7c32bcbc4d2879ed833f0c0f5c5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جہنمی - جاوید اختر کی شاعری - Darsaal

جہنمی

میں اکثر سوچتا ہوں

ذہن کی تاریک گلیوں میں

دہکتا اور پگھلتا

دھیرے دھیرے آگے بڑھتا

غم کا یہ لاوا

اگر چاہوں

تو رک سکتا ہے

میرے دل کی کچی کھال پر رکھا یہ انگارا

اگر چاہوں

تو بجھ سکتا ہے

لیکن

پھر خیال آتا ہے

میرے سارے رشتوں میں

پڑی ساری دراڑوں سے

گزر کے آنے والی برف سے ٹھنڈی ہوا

اور میری ہر پہچان پر سردی کا یہ موسم

کہیں ایسا نہ ہو

اس جسم کو اس روح کو ہی منجمد کر دے

میں اکثر سوچتا ہوں

ذہن کی تاریک گلیوں میں

دہکتا اور پگھلتا

دھیرے دھیرے آگے بڑھتا

غم کا یہ لاوا

اذیت ہے

مگر پھر بھی غنیمت ہے

اسی سے روح میں گرمی

بدن میں یہ حرارت ہے

یہ غم میری ضرورت ہے

میں اپنے غم سے زندہ ہوں

(1592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahannami In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Jahannami is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Jahannami Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Jahannami by Javed Akhtar in PDF.