Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a3892f2aabb13b260f29de73f6b70e39, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمسائے کے نام - جاوید اختر کی شاعری - Darsaal

ہمسائے کے نام

کچھ تم نے کہا

کچھ میں نے کہا

اور بڑھتے بڑھتے بات بڑھی

دل اوب گیا

دل ڈوب گیا

اور گہری کالی رات بڑھی

تم اپنے گھر

میں اپنے گھر

سارے دروازے بند کئے

بیٹھے ہیں کڑوے گھونٹ پئے

اوڑھے ہیں غصے کی چادر

کچھ تم سوچو

کچھ میں سوچوں

کیوں اونچی ہیں یہ دیواریں

کب تک ہم ان پر سر ماریں

کب تک یہ اندھیرے رہنے ہیں

کینہ کے یہ گھیرے رہنے ہیں

چلو اپنے دروازے کھولیں

اور گھر کے باہر آئیں ہم

دل ٹھہرے جہاں ہیں برسوں سے

وہ اک نکڑ ہے نفرت کا

کب تک اس نکڑ پر ٹھہریں

اب اس کے آگے جائیں ہم

بس تھوڑی دور اک دریا ہے

جہاں ایک اجالا بہتا ہے

واں لہروں لہروں ہیں کرنیں

اور کرنوں کرنوں ہیں لہریں

ان کرنوں میں

ان لہروں میں

ہم دل کو خوب نہانے دیں

سینوں میں جو اک پتھر ہے

اس پتھر کو گھل جانے دیں

دل کے اک کونے میں بھی چھپی

گر تھوڑی سی بھی نفرت ہے

اس نفرت کو دھل جانے دیں

دونوں کی طرف سے جس دن بھی

اظہار ندامت کا ہوگا

تب جشن محبت کا ہوگا

(1735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ham-sae Ke Nam In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Ham-sae Ke Nam is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Ham-sae Ke Nam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Ham-sae Ke Nam by Javed Akhtar in PDF.