Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dce33434017f9c378b5153592bc372f3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دوراہا - جاوید اختر کی شاعری - Darsaal

دوراہا

یہ جیون اک راہ نہیں

اک دوراہا ہے

پہلا رستہ

بہت سہل ہے

اس میں کوئی موڑ نہیں ہے

یہ رستہ

اس دنیا سے بے جوڑ نہیں ہے

اس رستے پر ملتے ہیں

ریتوں کے آنگن

اس رستے پر ملتے ہیں

رشتوں کے بندھن

اس رستے پر چلنے والے

کہنے کو سب سکھ پاتے ہیں

لیکن

ٹکڑے ٹکڑے ہو کر

سب رشتوں میں بٹ جاتے ہیں

اپنے پلے کچھ نہیں بچتا

بچتی ہے

بے نام سی الجھن

بچتا ہے

سانسوں کا ایندھن

جس میں ان کی اپنی ہر پہچان

اور ان کے سارے سپنے

جل بجھتے ہیں

اس رستے پر چلنے والے

خود کو کھو کر جگ پاتے ہیں

اوپر اوپر تو جیتے ہیں

اندر اندر مر جاتے ہیں

دوسرا رستہ

بہت کٹھن ہے

اس رستے میں

کوئی کسی کے ساتھ نہیں ہے

کوئی سہارا دینے والا نہیں ہے

اس رستے میں

دھوپ ہے

کوئی چھاؤں نہیں ہے

جہاں تسلی بھیک میں دے دے کوئی کسی کو

اس رستے میں

ایسا کوئی گاؤں نہیں ہے

یہ ان لوگوں کا رستا ہے

جو خود اپنے تک جاتے ہیں

اپنے آپ کو جو پاتے ہیں

تم اس رستے پر ہی چلنا

مجھے پتا ہے

یہ رستہ آسان نہیں ہے

لیکن مجھ کو یہ غم بھی ہے

تم کو اب تک

کیوں اپنی پہچان نہیں ہے

(2001) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Doraha In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Doraha is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Doraha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Doraha by Javed Akhtar in PDF.