Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_43576ca6d71f5a3017192945457fda4a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عجیب آدمی تھا وہ - جاوید اختر کی شاعری - Darsaal

عجیب آدمی تھا وہ

عجیب آدمی تھا وہ

محبتوں کا گیت تھا

بغاوتوں کا راگ تھا

کبھی وہ صرف پھول تھا

کبھی وہ صرف آگ تھا

عجیب آدمی تھا وہ

وہ مفلسوں سے کہتا تھا

کہ دن بدل بھی سکتے ہیں

وہ جابروں سے کہتا تھا

تمہارے سر پہ سونے کے جو تاج ہیں

کبھی پگھل بھی سکتے ہیں

وہ بندشوں سے کہتا تھا

میں تم کو توڑ سکتا ہوں

سہولتوں سے کہتا تھا

میں تم کو چھوڑ سکتا ہوں

ہواؤں سے وہ کہتا تھا

میں تم کو موڑ سکتا ہوں

وہ خواب سے یہ کہتا تھا

کہ تجھ کو سچ کروں گا میں

وہ عارضوں سے کہتا تھا

میں تیرا ہم سفر ہوں

تیرے ساتھ ہی چلوں گا میں

تو چاہے جتنی دور بھی بنا لے اپنی منزلیں

کبھی نہیں تھکوں گا میں

وہ زندگی سے کہتا تھا

کہ تجھ کو میں سجاؤں گا

تو مجھ سے چاند مانگ لے

میں چاند لے کے آؤں گا

وہ آدمی سے کہتا تھا

کہ آدمی سے پیار کر

اجڑ رہی ہے یہ زمیں

کچھ اس کا اب سنگھار کر

عجیب آدمی تھا وہ

وہ زندگی کے سارے غم

تمام دکھ

ہر اک ستم سے کہتا تھا

میں تم سے جیت جاؤں گا

کہ تم کو تو مٹا ہی دے گا

ایک روز آدمی

بھلا ہی دے گا یہ جہاں

مری الگ ہے داستاں

وہ آنکھیں جن میں خواب ہیں

وہ دل ہے جن میں آرزو

وہ بازو جن میں ہے سکت

وہ ہونٹ جن پہ لفظ ہیں

رہوں گا ان کے درمیاں

کہ جب میں بیت جاؤں گا

عجیب آدمی تھا وہ

(3406) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajib Aadmi Tha Wo In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Ajib Aadmi Tha Wo is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Ajib Aadmi Tha Wo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Ajib Aadmi Tha Wo by Javed Akhtar in PDF.