Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_531765348a12c819d283eefda5b0fca7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے شام آئی ہے شہر میں - جاوید انور کی شاعری - Darsaal

مجھے شام آئی ہے شہر میں

میں سفر میں ہوں

مرے جسم پر

ہیں ہزار رنگوں کی یورشیں

کہیں سرخ پھول کھلا ہوا

کہیں نیل ہے

کہیں سبز رنگ ہے زہر کا

مگر آئنہ شب شہر کا

مری ڈھال ہے

جو وصال ہے

وہی اصل ہجر مثال ہے

مرے سامنے وہی راستے

وہی بام و در

وہی سنگ ہیں وہی سولیاں

مجھے شام آئی ہے شہر میں

مجھے شام آئی ہے شہر میں

جہاں آسماں کی وسعتوں سے

سوال کاسہ بدست لوٹے تھے

یاد ہے

شب حیلہ جو تجھے یاد ہے

وہ صلیب

جس پہ مچان نجم سحر کی تھی

وہ خطیب

جس کا خطاب ابرو ہوا سے تھا

وہ صدائے ضبط عجیب تھی

کہیں کوڑھیوں کی شفا بنی

کہیں ابر و باد سے

چوب خشک تڑخ رہی تھی سویر سے

بڑی دیر سے یہاں مرقدوں کے گلاب

پاؤں کی دھول ہیں

میں سفر میں ہوں

مجھے شام آئی ہے شہر میں

مرے ہاتھ میں بھی کمان ہے

مجھے تیر دے

(784) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Sham Aai Hai Shahr Mein In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Mujhe Sham Aai Hai Shahr Mein is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Mujhe Sham Aai Hai Shahr Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Mujhe Sham Aai Hai Shahr Mein by Javaid Anwar in PDF.