Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_baa1bd6ab700aa68f4f0e30ef0bd058a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک غیر علامتی نظم - جاوید انور کی شاعری - Darsaal

ایک غیر علامتی نظم

ادھوری لڑکیو

تم اپنے کمروں میں پرانے سال کے بوسیدہ کلینڈر سجا کر سوچتی ہو

یہ بدن عمروں کی سازش میں نہ آئیں گے

تمہیں کس نے بتایا ہے

گھڑی کی سوئیوں کو روکنے سے دوڑتا اور ہانپتا سورج مثال نقش پا

افلاک پر جم جائے گا

تمہیں معلوم ہے عریانیوں کو ڈھانپ کر تم اور عریاں ہو رہی ہو

روز ان آنکھوں کی تکڑی میں تمہارے جسم تلتے ہیں

ہر اک شب ہاسٹل میں تاش کی بازی میں تم کو جیت کر اک جشن ہوتا ہے

ہماری خواب گاہوں میں تمہارے خواب روشن ہیں

چلی آؤ

کہ باہر برف ہے

اور اب ہمیں تم سے جدا بستر کہاں تسلیم کرتے ہیں

چلی آؤ کہ عمریں رائیگاں ہونے سے بچ جائیں!

(793) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Ghair-alamti Nazm In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Ek Ghair-alamti Nazm is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Ek Ghair-alamti Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Ek Ghair-alamti Nazm by Javaid Anwar in PDF.