Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8c12c3cb5474273f020888a3fcac6f76, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بولتا کیوں نہیں - جاوید انور کی شاعری - Darsaal

بولتا کیوں نہیں

تو نے کیوں اپنے گالوں پہ سرسوں ملی

تو نے کیوں اپنی آنکھوں میں چونا بھرا

تیری گویائی کس دشت کے بھیڑیے لے گئے

بولتا کیوں نہیں

بولتا کیوں نہیں طفل معصوم تو کب سے بیمار ہے

کیسا آزار ہے جس نے تیری شبوں سے تری نیند تیرے دنوں سے

کھلونے چرائے

تو سویا نہیں ہے مگر جاگتا کیوں نہیں

دیکھتا کیوں نہیں تیرے بابا کے بالوں میں کھجلی ہے اور انگلیاں جھڑ چکی ہیں

حساب شب و روز کرتے ہوئے

تیری اماں کے رعشہ زدہ ہاتھ خوش حالیاں ڈھونڈتے ڈھونڈتے

ان دھلے برتنوں میں پڑے رہ گئے

صبح تعبیر نے شاخ پر سبز ہونے کی حسرت لکھی

آنکھ کو موتیا دے دیا

دیکھتا کیوں نہیں آج بازار میں جشن افلاس ہے

شہر کی بھوک چوری ہوئی

اور خبروں نے اخبار گم کر دیا

لوگ روتے رہے

لوگ ہنستے رہے

تیرے بستر پہ اشکوں کی چمپا کھلی

اور تو چپ رہا

تیرے ماتھے پہ مسکان کا عطر چھڑکا گیا

اور تو چپ رہا

میری ہنڈیا جلی

میرا چولہا بجھا

میری جھولی سے حرف دعا گر گیا

میرے بچے تو لب کھولتا کیوں نہیں

بولتا کیوں نہیں

(889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bolta Kyun Nahin In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Bolta Kyun Nahin is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Bolta Kyun Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Bolta Kyun Nahin by Javaid Anwar in PDF.