Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c1edee526d9f933273f366e585d598dd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
برف کے شہر کی ویران گذر گاہوں پر - جاوید انور کی شاعری - Darsaal

برف کے شہر کی ویران گذر گاہوں پر

برف کے شہر کی ویران گزر گاہوں پر

میرے ہی نقش قدم میرے سپاہی ہیں

مرا حوصلہ ہیں

زندگیاں

اپنے گناہوں کی پنہ گاہوں میں ہیں

رقص کناں

روشنیاں

بند دروازوں کی درزوں سے ٹپکتی ہوئی

قطرہ قطرہ

شب کی دہلیز پہ گرتی ہیں کبھی

کوئی مدہوش سی لے

جامہ مے اوڑھ کے آتی ہے گزر جاتی ہے

رات کچھ اور بپھر جاتی ہے

اور بڑھ جاتی ہیں خاموش کھڑی دیواریں

بے صدا صدیوں کے چونے سے چنی دیواریں

جو کہ ماضی بھی ہیں مستقبل بھی

جن کے پیچھے ہے کہیں

آتش لمحۂ موجود کہ جو

لمحۂ موجود کی حسرت ہے

مری نظم کی حیرت ہے جسے

ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں

گھومتا پھرتا ہوں میں برف بھری رات کی ویرانی میں

ان کہی نظم کی طغیانی میں

ہیں بھنور کتنے گہر کتنے ہیں

کتنے الاپیں پس پردہ لا

چشم نا بینا کے آفاق میں

کتنے بے رنگ کرے

کتنے دھنک رنگ خلا

کتنے سپنے ہیں کہ جو

شہر کے تنگ پلوں کے نیچے

ریستورانوں کی مہک اوڑھ کے سو جاتے ہیں

کتنی نیندیں ہیں کہ جو اپنے شبستانوں میں

ویلیم چاٹتی ہیں

جاگتی ہیں

(941) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barf Ke Shahr Ki Viran Guzar-gahon Par In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Barf Ke Shahr Ki Viran Guzar-gahon Par is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Barf Ke Shahr Ki Viran Guzar-gahon Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Barf Ke Shahr Ki Viran Guzar-gahon Par by Javaid Anwar in PDF.