Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a70e4f6d420411b38f82259c46d302c4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپاہج دنوں کی ندامت - جاوید انور کی شاعری - Darsaal

اپاہج دنوں کی ندامت

کھڑکیاں کھول دو

ضبط کی کھڑکیاں کھول دو

میں کھلوں جون کی دوپہر میں

دسمبر کی شب میں

سبھی موسموں کے کٹہرے میں اپنی نفی کا میں اثبات بن کر کھلوں

خواہشوں

نیند کی جنگلی جھاڑیوں

اپنے ہی خون کی دلدلوں میں کھلوں

بھائیوں کی پھٹی آستینوں میں

بہنوں کے سجدوں میں

ماں باپ کے بے زباں درد میں ادھ جلے سگرٹوں کا تماشہ بنوں

ہر نئی صبح کے بس اسٹاپوں پہ ٹھہری ہوئی لڑکیوں کی کتابوں میں

مصلوب ہونے چلوں

میں اپاہج دنوں کی ندامت بنوں

کھڑکیاں کھول دو

چھوڑ دو راستے

شہر بے خواب میں گھومنے دو مجھے

صبح سے شام تک شام سے صبح تک

اس اندھیرے کی اک اک کرن چومنے دو مجھے

جس میں بیزار لمحوں کی سازش ہوئی

اور دہلوں سے نہلے بڑے ہو گئے

جس میں بے نور کرنوں کی بارش ہوئی

بحر شب زاد میں جو سفینے اتارے بھنور بن گئے

خواب میں خواب کے پھول کھلنے لگے کھڑکیاں کھول دو

جاگنے دو مجھے

(915) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apahij Dinon Ki Nadamat In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Apahij Dinon Ki Nadamat is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Apahij Dinon Ki Nadamat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Apahij Dinon Ki Nadamat by Javaid Anwar in PDF.