Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_28314d21b5fa97856ec83249e144d35f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فن پارہ - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

فن پارہ

یہ کتابوں کی صف بہ صف جلدیں

کاغذوں کا فضول استعمال

روشنائی کا شاندار اسراف

سیدھے سیدھے سے کچھ سیہ دھبے

جن کی توجیہہ آج تک نہ ہوئی

چند خوش ذوق کم نصیبوں نے

بسر اوقات کے لیے شاید

یہ لکیریں بکھیر ڈالی ہیں

کتنی ہی بے قصور نسلوں نے

ان کو پڑھنے کے جرم میں تا عمر

لے کے کشکول علم و حکمت و فن

کو بہ کو جاں کی بھیک مانگی ہے

آہ یہ وقت کا عذاب الیم

وقت خلاق بے شعور قدیم

ساری تعریفیں ان اندھیروں کی

جن میں پرتو نہ کوئی پرچھائیں

آہ یہ زندگی کی تنہائی

سوچنا اور سوچتے رہنا

چند معصوم پاگلوں کی سزا

آج میں نے بھی سوچ رکھا ہے

وقت سے انتقام لینے کو

یوں ہی تا شام سادے کاغذ پر

ٹیڑھے ٹیڑھے خطوط کھینچے جائیں

(2529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fan Para In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Fan Para is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Fan Para Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Fan Para by Jaun Eliya in PDF.