Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6cfa323f3308a054cc121464abe0b794, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یاد اسے انتہائی کرتے ہیں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

یاد اسے انتہائی کرتے ہیں

یاد اسے انتہائی کرتے ہیں

سو ہم اس کی برائی کرتے ہیں

پسند آتا ہے دل سے یوسف کو

وہ جو یوسف کے بھائی کرتے ہیں

ہے بدن خواب وصل کا دنگل

آؤ زور آزمائی کرتے ہیں

اس کو اور غیر کو خبر ہی نہیں

ہم لگائی بجھائی کرتے ہیں

ہم عجب ہیں کہ اس کی بانہوں میں

شکوۂ نارسائی کرتے ہیں

حالت وصل میں بھی ہم دونوں

لمحہ لمحہ جدائی کرتے ہیں

آپ جو میری جاں ہیں میں دل ہوں

مجھ سے کیسے جدائی کرتے ہیں

با وفا ایک دوسرے سے میاں

ہر نفس بے وفائی کرتے ہیں

جو ہیں سرحد کے پار سے آئے

وہ بہت خود ستائی کرتے ہیں

پل قیامت کے سود خوار ہیں جونؔ

یہ ابد کی کمائی کرتے ہیں

(3099) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Use Intihai Karte Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Yaad Use Intihai Karte Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Yaad Use Intihai Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Yaad Use Intihai Karte Hain by Jaun Eliya in PDF.