Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15b5ef6d8f6c45ca57dd4ffae7ee9a49, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں

اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں

ہم کہیں ٹالنے سے ٹلتے ہیں

بند ہے مے کدوں کے دروازے

ہم تو بس یوں ہی چل نکلتے ہیں

میں اسی طرح تو بہلتا ہوں

اور سب جس طرح بہلتے ہیں

وہ ہے جان اب ہر ایک محفل کی

ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں

کیا تکلف کریں یہ کہنے میں

جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں

ہے اسے دور کا سفر در پیش

ہم سنبھالے نہیں سنبھلتے ہیں

شام فرقت کی لہلہا اٹھی

وہ ہوا ہے کہ زخم بھرتے ہیں

ہے عجب فیصلے کا صحرا بھی

چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں

ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد

دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں

تم بنو رنگ تم بنو خوشبو

ہم تو اپنے سخن میں ڈھلتے ہیں

(4859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Uske Pahlu Se Lag Ke Chalte Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Uske Pahlu Se Lag Ke Chalte Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Uske Pahlu Se Lag Ke Chalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Uske Pahlu Se Lag Ke Chalte Hain by Jaun Eliya in PDF.