Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3faa636437d0fa12c22c806da03bc5e3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں

ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں

شکریہ مشورت کا چلتے ہیں

ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد

دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں

ہے وہ جان اب ہر ایک محفل کی

ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں

کیا تکلف کریں یہ کہنے میں

جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں

ہے اسے دور کا سفر در پیش

ہم سنبھالے نہیں سنبھلتے ہیں

تم بنو رنگ تم بنو خوشبو

ہم تو اپنے سخن میں ڈھلتے ہیں

میں اسی طرح تو بہلتا ہوں

اور سب جس طرح بہلتے ہیں

ہے عجب فیصلے کا صحرا بھی

چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں

(5065) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Thik Hai KHud Ko Hum Badalte Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Thik Hai KHud Ko Hum Badalte Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Thik Hai KHud Ko Hum Badalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Thik Hai KHud Ko Hum Badalte Hain by Jaun Eliya in PDF.