Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fa5e5ff6d031cfd44d7aa959249a4f58, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سلسلہ جنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

سلسلہ جنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی

سلسلہ جنباں اک تنہا سے روح کسی تنہا کی تھی

ایک آواز ابھی آئی تھی وہ آواز ہوا کی تھی

بے دنیائی نے اس دل کی اور بھی دنیا دار کیا

دل پر ایسی ٹوٹی دنیا ترک ذرا دنیا کی تھی

اپنے اندر ہنستا ہوں میں اور بہت شرماتا ہوں

خون بھی تھوکا سچ مچ تھوکا اور یہ سب چالاکی تھی

اپنے آپ سے جب میں گیا ہوں تب کی روایت سنتا ہوں

آ کر کتنے دن تک اس کی یاد مجھے پوچھا کی تھی

ہوں سودائی سودائی سا جب سے میں نے جانا ہے

طے وہ راہ سر سودائی میں نے بے سودا کی تھی

گرد تھی بیگانہ گردی کی جو تھی نگہ میری تاہم

جب بھی کوئی صورت بچھڑی آنکھوں میں نم ناکی تھی

ہے یہ قصہ کتنا اچھا پر میں اچھا سمجھوں تو

ایک تھا کوئی جس نے یک دم یہ دنیا پیدا کی تھی

(1941) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Silsila Jumban Ek Tanha Se Ruh Kisi Tanha Ki Thi In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Silsila Jumban Ek Tanha Se Ruh Kisi Tanha Ki Thi is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Silsila Jumban Ek Tanha Se Ruh Kisi Tanha Ki Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Silsila Jumban Ek Tanha Se Ruh Kisi Tanha Ki Thi by Jaun Eliya in PDF.