Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_46a629f82924750ec73e79655b35a807, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھ کو تو گر کے مرنا ہے - جون ایلیا کی شاعری - Darsaal

مجھ کو تو گر کے مرنا ہے

مجھ کو تو گر کے مرنا ہے

باقی کو کیا کرنا ہے

شہر ہے چہروں کی تمثیل

سب کا رنگ اترنا ہے

وقت ہے وہ ناٹک جس میں

سب کو ڈرا کر ڈرنا ہے

میرے نقش ثانی کو

مجھ میں ہی سے ابھرنا ہے

کیسی تلافی کیا تدبیر

کرنا ہے اور بھرنا ہے

جو نہیں گزرا ہے اب تک

وہ لمحہ تو گزرنا ہے

اپنے گماں کا رنگ تھا میں

اب یہ رنگ بکھرنا ہے

ہم دو پائے ہیں سو ہمیں

میز پہ جا کر چرنا ہے

چاہے ہم کچھ بھی کر لیں

ہم ایسوں کو سدھرنا ہے

ہم تم ہیں اک لمحہ کے

پھر بھی وعدہ کرنا ہے

(2844) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhko To Gir Ke Marna Hai In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Mujhko To Gir Ke Marna Hai is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Mujhko To Gir Ke Marna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Mujhko To Gir Ke Marna Hai by Jaun Eliya in PDF.