جو گزر دشمن ہے اس کا رہ گزر رکھا ہے نام

جو گزر دشمن ہے اس کا رہ گزر رکھا ہے نام

ذات سے اپنی نہ ہلنے کا سفر رکھا ہے نام

پڑ گیا ہے اک بھنور اس کو سمجھ بیٹھے ہیں گھر

لہر اٹھی ہے لہر کا دیوار و در رکھا ہے نام

نام جس کا بھی نکل جائے اسی پر ہے مدار

اس کا ہونا یا نہ ہونا کیا، مگر رکھا ہے نام

ہم یہاں خود آئے ہیں لایا نہیں کوئی ہمیں

اور خدا کا ہم نے اپنے نام پر رکھا ہے نام

چاک چاکی دیکھ کر پیراہن پہنائی کی

میں نے اپنے ہر نفس کا بخیہ گر رکھا ہے نام

میرا سینہ کوئی چھلنی بھی اگر کر دے تو کیا

میں نے تو اب اپنے سینے کا سپر رکھا ہے نام

دن ہوئے پر تو کہیں ہونا کسی بھی شکل میں

جاگ کر خوابوں نے تیرا رات بھر رکھا ہے نام

(2163) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Guzar Dushman Hai Us Ka Rahguzar Rakkha Hai Nam In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Jo Guzar Dushman Hai Us Ka Rahguzar Rakkha Hai Nam is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Jo Guzar Dushman Hai Us Ka Rahguzar Rakkha Hai Nam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Jo Guzar Dushman Hai Us Ka Rahguzar Rakkha Hai Nam by Jaun Eliya in PDF.